Director General of the Khyber Pakhtunkhwa Revenue Authority (KPRA), Fouzia Iqbal, has clarified that no new tax has been imposed on lawyers in the Finance Bill 2025.
She stated that a Rs. 500 Sales Tax on Services per case was introduced under the Finance Act 2024 and has already been in effect since last year.
The clarification came in response to a recent press statement issued by the Khyber Pakhtunkhwa Bar Council regarding the alleged imposition of a new tax on lawyers in the province. The DG explained that the perception of a new tax is incorrect, as the tax was imposed in the previous fiscal year. However, KPRA has not yet launched any enforcement action to collect the tax.
She further noted that Sales Tax on Services is also applicable to lawyers in Sindh and Punjab, where the tax rates are higher than those in Khyber Pakhtunkhwa.
Fouzia Iqbal added that lawyers are not currently required to register with KPRA for the purpose of tax collection. She said KPRA plans to engage with the legal fraternity next month to build consensus on the tax’s implementation and will extend all possible support to ensure smooth and effective compliance.
فنانس بل 2025 میں وکلاء برادری پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا، ڈی جی کیپرا
پشاور۔ ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی فوزیہ اقبال نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے فنانس بل 2025 میں وکلا برادری پر کسی بھی قسم کا نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ کلا برادری پر صوبائی حکومت کی جانب سے 500 روپے فی وکالت نامہ (فی مقدمہ) سیلز ٹیکس آن سروسز کا نفاذ فنانس ایکٹ 2024 میں کیا گیا تھا جو پہلے ہی سے لاگو ہے۔
گزشتہ روز وکلاء برادری کی جانب سے جاری کیے گئے اخبار بیان کے جواب میں ڈی جی کیپرا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے وکلاء برادری پر لگایا گیا سیلز ٹیکس آن سروسز پرانا ہے اور گزشتہ سال سے ہی لاگو ہے تاہم خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کی جانب سے اس ٹیکس کی وصولی کے لیے کسی قسم کی انفورسمنٹ کا عمل تاحال شروع نہیں کیا گیا۔
فوزیہ اقبال نے مزید کہا کہ وکلاء برادری پر سندھ اور پنجاب میں بھی سیلز ٹیکس ان سروسز لاگو ہے اور دونوں صوبوں میں اس ٹیکس کی شرح بھی ہم سے کافی زیادہ ہے۔
یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے ک اس ٹیکس کی وصولی کے لیے وہ کلا کی رجسٹریشن کو بھی کیپرا کے ساتھ لازمی نہیں قرار دیا گیا۔
ڈی جی کیپرا نے مزید بتایا کہ اس ٹیکس کے نفاذ کے لئے اگلے ماہ وکلا برادری کو اعتماد میں لیا جائے گا اور ٹیکس کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے وکلاء کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائیگی۔