خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی (KPRA) نے مالی سال 2020-21 میں اپنے تمام محصولات کے اہداف کو حاصل کرتے ہوئے کامیابی سے 20.8 بلین روپے اکٹھے کئے۔
صوبے کی مجموعی معیشت پر وبائی مرض کووِڈ 19 کے تباہ کن اثرات کے باوجود، KPRA نے 2018-19 سے اپنی آمدنی کی وصولی کو دوگنا کر دیا ہے جو ان دو سالوں میں اس کی غیر معمولی کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔
کے پی آر اے نے مالی سال 2019-20 کے مقابلے میں مجموعی طور پر ریونیو کی وصولی میں 22 فیصد شرح نمو ظاہر کی جو کہ 17 ارب روپے تھی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے سال 2020-21 میں 28 مختلف شعبوں پر خدمات پر سیلز ٹیکس کی شرحوں میں کمی کرکے تاجر برادری کو ٹیکس ریلیف کا ایک بڑا پیکج دیا تھا۔ ٹیکس کی شرح میں کمی کے باوجود KPRA پھر بھی اپنے ٹیکس نیٹ کو 15,000 رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان تک لے کر اپنے سالانہ اہداف کو پورا کرنے میں کامیاب رہا۔
اتھارٹی کے ہر علاقائی دفتر نے اپنے سالانہ ریونیو اور نان ریونیو اہداف کو پورا کرنے میں زبردست پیش رفت دکھائی ہے۔ KPRA پشاور نے اپنے ہدف کا 107% نان کارپوریٹ اور ود ہولڈنگ میں حاصل کیا اور اسے دیے گئے اصل ہدف سے 160 ملین روپے زیادہ جمع کر لیے۔ KPRA کے ساؤتھ ریجن کو 1.5 بلین روپے اکٹھے کرنے کا کام سونپا گیا تھا جو اس نے کامیابی سے حاصل کیا اور یہاں تک کہ اسے دیئے گئے ہدف سے بھی تجاوز کرنے میں کامیاب رہا۔
اسی طرح مردان ریجن نے بھی 800 ملین روپے اکٹھے کرنے کے اپنے سالانہ ہدف سے تجاوز کیا، جبکہ شمالی علاقہ نے کامیابی سے 928 ملین روپے اکٹھے کئے۔ KPRA نے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس (IDC) کی وصولی میں اسے دیئے گئے سالانہ ہدف سے بھی تجاوز کیا۔ حکومت نے KPRA کو IDC میں 1300 ملین روپے جمع کرنے کا ٹاسک دیا تھا اور وہ 1410 ملین روپے اکٹھا کرنے میں کامیاب رہی۔
ڈائریکٹر جنرل KPRA جناب فیاض علی شاہ نے KPRA کے عملے کی اپنے اہداف کو حاصل کرنے کی کوششوں کو سراہا اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا کا تعاون اور نگرانی پر شکریہ ادا کیا۔
“یہ KPRA کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے کیونکہ ہم نے وبائی امراض سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کے باوجود اپنی ترقی جاری رکھی ہے۔ فیاض علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ سب عزت مآب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جناب محمود خان کے وژن اور رہنمائی اور وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا کی رہنمائی اور پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہوا۔